Featured post

ابن فرناس

ابن فرناس
أبو القاسم عباس بن فرناس بن ورداس التاكرني
 809ء کو پیدا ہوئے،  
 ابن فرناس کا تعلق بربر نسل سےتھا وہ الاندلس (آج کا رونڈا، اسپین) میں میں پیدا ہوا تھے،اور ابن فرناس قرطبہ میں رہائش پذیر رہے۔
ابن فرناس کے ابتدائی حالات کہ متعلق معلومات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اور جو معلومات دستیاب ہیں وہ ان کے سائنسی کارناموں کے متعلق ہیں۔
ابن فرناس نے مختلف شعبوں میں خاطر خواہ کارنامے اور ایجادات کیں جس کی وجہ سے وہ آج سائنس کی تاریخ میں ایک اہم شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں ۔

ابن فرناس نے بے رنگ شیشہ بنانے کا طریقہ کار وضع کیا اور پڑھنے کے لیے میگنفائنگ لینز بنائے، جنہیں ریڈنگ سٹون کہا جاتا ہے۔
انھوں نے مغربی دنیا کو راک کرسٹل تراشنے کی تکنیک سے متعارف کرایا اور یہاں تک کہ مختلف معدنیات سے کرسٹل بنانے کے لیے کیمیائی طریقہ کار بھی وضع کیا۔

ابن فرناس نے ایک گھڑی بنائی جو کہ پانی سے چلتی تھی پانی کے بہاؤ کو والوز کی ایک سیریز کے ذریعے بند یا کھولا جاتا ہے اور گھڑی دن یا رات کے کسی بھی پہر وقت دکھانے کا کام کرتی تھی۔
انھوں نے ایک ایسا آلہ بنایا جو کائنات میں سیاروں اور ستاروں کی حرکت کی نشاندہی کرتا تھا۔
ابن فرناس معلوم تاریخ میں وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے وہ نظریہ پیش کیا جو کہ آگے چل کر پیراشوٹ کی ایجاد کا پیش خیمہ بنا۔اور یہ 852 کا واقعہ ہے جب ابن فرناس نے ٹاٹ سے بنائے گئے ایک پیراشوٹ کی مدد سے قرطبہ کی مسجد کے مینار سے چھلانگ لگائی ۔
ہوا بازی میں ابن فرناس نے دوسرا سنگ میل 875 میں عبور کیا جب لکڑی اور ریشم سے بنا ایک گلائیڈر تیار کیا جس میں مختلف پرندوں کے پروں کا استعمال بھی کیا گیا تھا۔اور پھر اس گلائیڈر کی مدد سے انھوں نے قرطبہ کی قریبی پہاڑیوں پر سے  چھلانگ لگائی اور ان کے اس کارنامے کو دیکھنے کو تب بہت سے لوگوں کے ساتھ ساتھ اندلس کے امیر محمد اول کے دربار کے بہت سے امراء بھی موجود تھے۔ گلائیڈر کی مدد سے اس پرواز کا دورانیہ  دو منٹ سے دس منٹ کے درمیان رہا تھا۔ باوجود اس کے کہ لینڈنگ کے دوران کافی مشکل پیش آئی اور جس کے نتیجے میں ابن فرناس کو شدید چوٹیں بھی آئیں مگر وہ اس گلائیڈر کی کارکردگی جانچنے میں کامیاب رہے اور اس کی خامی کو پا لینے میں  بھی کامیاب ہو گئے تھے ۔۔اور اس پرواز کے ساتھ ہی ابن فرناس صفحہ تاریخ میں فضا میں پرواز بھرنے والے پہلے انسان بن گئے ۔
ابن فرناس کی وفات 887 کے قریب ہوئی بعض روایات کے مطابق موت کی وجہ وہ چوٹیں بھی رہیں تھیں جو کہ پرواز کے تجربے کے دوران لگی تھیں۔

 چاند پر موجود گڑھے ابن فرناس کا نام ان کے اعزاز میں رکھا گیا ہے، اسی طرح بغداد کا ابن فرناس ہوائی اڈہ اور قرطبہ میں دریائے وادی الکبیر پر بنے ایک پل کا نام ابن فرناس کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ 

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں