- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Featured post
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
سات عجائبات عالم
زیوس دیوتا کا مجسمہ
زیوس دیوتا کا مجسمہ مشہور یونانی مجسمہ ساز فیدیاس نے یونان کے شہر اولمپیا میں بنایا تھا۔
موجودہ دور میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں کی تاریخ اسی شہر اولمپیا سے ملتی ہے۔جب اولمپکس کو زیوس دیوتا کے تہوار کے طور پر منایا جاتا تھا اور آہستہ آہستہ اس میں مختلف کھیلوں کے مقابلے شامل ہوتے گئے۔ اولمپکس کی تاریخ 776 قبل مسیح تک جاتی ہے جب یونانی اسے مذہبی تہوار کے تحت مناتے تھے۔اور پھر رومن عہد میں اولمپکس مقابلوں کو رومن سلطنت میں منایا جانے لگا۔
زیوس دیوتا یونانیوں کے نزدیک آسمان کا دیوتا سمجھا جاتا تھا۔
زیوس دیوتا کا یہ مجسمہ 435 قبل مسیح کے قریب تعمیر کیا گیا۔
اس مجسمے کی اونچائی 12 سے 13 میٹر تھی۔اس مجسمے کی سب سے اہم خاصیت یہ تھی کہ یہ مجسمہ مکمل طور پر سونے سے ڈھالا گیا تھا۔
زیوس دیوتا کے اس معبد میں اردگرد سے لوگ بھی عبادت کے لیے آتے تھے۔
اس مجسمے کے بنانے کے بعد اس پر اعتراضات بھی شروع ہو گئے کہ اس کے ڈیزائن میں نقص ہے کیونکہ لوگن کے بقول زیوس کے مجسمے میں زیوس دیوتا کو بیٹھا ہوا دکھایا گا ہے۔اور بیٹھی حالت میں اس کا سر چھت سے مل رہا ہے تو کھڑا ہونے کی صورت میں معبد کی چھت سے نکلنا پڑے گا۔😜
زیوس دیوتا کا یہ مجسمہ بعض روایات کے مطابق آگ لگنے کی صورت میں پانچویں صدی میں تباہ ہو گیا۔
جبکہ کچھ روایات کے مطابق عیسائیت کے فروغ کے بعد پانچویں صدی میں اس مجسمے کی عبادت جب ترک کردی گئی تھی تو اسے توڑ کر قسطنطنیہ لے جایا گیا جہاں ایک زلزلے کے نتیجے میں یہ مکمل طور پر ختم ہوگیا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں