- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Featured post
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
سلطنت عثمانیہ حصہ 4
مراد چہارم (1623-1640) سلطان مراد چہارم 1612 میں قسطنطنیہ یعنی موجودہ استنبول میں پیدا ہوا تھا اور صرف 11 سال کی عمر سلطنت عثمانیہ کا تاج اسکے سر پر رکھ دیا گیا اس وقت وہ صرف ایک نام کا ہی بادشاہ تھا اور اصل حکمران اس کی والدہ کوسم سلطان تھی اور یہ وہ دور تھا جب سلطنت عثمانیہ محلاتی سازشوں کا شکار تھی۔ عثمانی سلطنت پر مکمل اختیار اسے 1632 میں حاصل ہوا ۔ اس دور کی سب سے خاص بات سلطنت عثمانیہ اور ایران کی جنگ تھی اور اسی دوران اس نے بغداد کو ایران سے دوبارہ واپس لے لیا اور ایران سے سرحدی معاہدہ ہوا۔مراد چہارم کا انتقال 27 سال کی عمر میں 1640 میں ہوا۔
سلطان ابراہیم 1640-1648
مراد چہارم کی موت کے بعد سلطان ابراہیم تخت نشین ہوا۔
سلطان ابراہیم سلطان احمد اول اور کوسم سلطان کا بیٹا تھا اور یہ 1615 میں موجودہ استنبول میں پیدا ہوا۔
سلطان ابراہیم کے دور حکومت کا اہم کام ایران اور آسٹریا کے ساتھ امن معاہدے ہیں
اسی دور میں سلطنت عثمانیہ نے وینس کے ساتھ ایک جنگ چھیڑ دی جو اگلے کئی سالوں تک چلتی رہی۔
سلطان ابراہیم کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ ایک دماغی مریض تھا اور حکومتی معاملات وزیروں کے کنٹرول میں تھے۔
ایک طرف وینس کے ساتھ سمندری جنگ اور دوسری طرف عوام پر نئے ٹیکسوں کے بوجھ نے دارالحکومت میں بغاوت کو ہوا دی اور حکومت کا تختہ الٹ دیا اور 8 اگست 1648 کو سلطان ابراہیم کو پھانسی دے دی گئی۔
سلطان محمد چہارم 1648-1687
سلطان ابراہیم کی موت کے بعد اس کا چھ سالہ بیٹا سلطان محمد چہارم تخت نشین ہوا۔۔۔
سلطان محمد چہارم 2جنوری 1640 کو قسطنطنیہ یعنی موجودہ استنبول میں پیدا ہوا ۔اس کے ابتدائی کے دور حکومت میں بھی کار حکومت وزیرا خاص اور اس کی ماں کے ہاتھ میں تھے ۔
سلطان محمد چہارم شکار کا شدید شوقین تھا اسی بناء پر اس کی دلچسپی حکومتی معاملات کی بجائے شکار میں زیادہ رہی ۔اور1687میں سلطان محمد چہارم کو وزیر خاص اور سلطنت عثمانیہ کے خاص دستے ینی چری نے معزول کر دیا اور سلطان کی باقی زندگی معزولی کی حالت میں اپنے محل میں گزری اور 1693 میں سلطان محمد چہارم کا ادرنہ میں انتقال ہوا۔
سلیمان ثانی 1687-1691
سلطان محمد چہارم کی معزولی کے بعد سلطنت عثمانیہ کا تاج سلیمان ثانی کے سر پر رکھا گیا۔سلطان سلیمان ثانی سلطنت عثمانیہ کا بیسواں بادشاہ تھا۔
جو کہ سلطان ابراہیم کا بیٹا تھا ۔سلطان سلیمان ثانی 15 اپریل 1642 کو قسطنطنیہ میں پیدا ہوا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ سلطان سلیمان ثانی کی سلطان بننے سے پہلے کی زندگی ایک قید خانے میں گزری تھی جو کہ عثمانی شہزادوں کے لیے بنایا گیا تھا تاکہ وہ کسی قسم کی بغاوت نہ کر سکیں
اس دور میں سلطنت عثمانیہ کو پے در پے مختلف جنگوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا حتیٰ کہ اس کا خاص وزیر بھی انھیں میں سے ایک جنگ میں مارا گیا ۔
22 جون 1691 کو کچھ دنوں کی علالت کے بعد سلیمان ثانی کا انتقال ہو گیا ۔
سلطان احمد ثانی1691-1695
سلیمان ثانی کے انتقال کے بعد 22 جون 1691 کو اس کا چھوٹا بھائی احمد ثانی عثمانی سلطنت کا سلطان بنا ۔
سلطان احمد ثانی 1643 میں قسطنطنیہ میں پیدا ہوا تھا۔
اپنے بھائیوں کے دور حکومت میں اس کی زندگی قید خانے میں ہی گزری تھی ۔
یہ دور بھی عثمانی سلطنت کے لیے ایک برا دور تھا جب اردگرد کے محاذوں پر سلطنت عثمانیہ کو شکستوں کا سامنا تھا اور اندرونی معاملات بھی بگاڑ کا شکار تھے.
6 فروری 1695 کو سلطان احمد ثانی کا ادرنہ میں انتقال ہو گیا۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں