Featured post

مختلف تہذیبوں کے ادوار میں مماثلت



مختلف تہذیبوں کے ادوار میں مماثلت 

تاریخ کا موضوع عمومًا خشک  تصور کیا جاتا ہے مگر  میرے نزدیک شاید سب سے دلچسپ  موضوع  یہی ہے۔۔یہاں ایک دروازہ  کھولنے  سے کئی مزید دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں اور انسان جو تجسس کے مادے سے بھرا ہو ہے  ایک سے  دوسرے دروازے  میں داخل ہوتا جاتا 
کچھ دن قبل ہندو متھالوجی کا مطالعہ کر رہا تھا تو جہاں بہت سی معلومات میں اضافہ ہوا وہیں ایک دلچسپ بات بھی سامنے آئی  جس پر تجسس کے ہاتھوں مزید پڑھنا شروع کیا تو جہاں مختلف  متھالوجیز میں مختلف باتوں میں مماثلت دکھی وہیں شدید حیرت بھی ہوئی اور اس حیرت  اور تجسس کی وجہ سے مزید  دلچسپی اس موضوع میں پیدا ہوگئی ہے۔۔ 
حضرت نوح علیہ السلام اور ان کی قوم پر آنیوالا عذاب جو کہ سیلاب کی شکل میں آیا اور پوری قوم اس سیلاب کی نذر ہوگئی ما سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لے آئے  ہوئے تھے ۔۔اس عظیم سیلاب کا ذکر بائبل میں بھی ہے۔۔۔ 
دلچسپی اور حیرت والی بات یہ ہے اسی قسم کی روایت  ہندو متھالوجی میں بھی ہے،ایک بہت بڑے سیلاب کا آنا اور پھر کچھ لوگوں کا  جو کہ متھالوجی کے مطابق نیک لوگ تھے کا ایک کشتی کے ذریعے اس سیلاب  سے محفوظ رہنا۔۔ 
بات اگر  ہندو متھالوجی  میں سیلاب عظیم تک محدود رہتی تو شاید زیادہ دلچسپی کی حامل نا ہوتی مگر ہندو متھالوجی کے ساتھ یونانی ،سمیرین،مایا،اور چائینیز متھالوجیز کے ساتھ ساتھ دنیا کے ہر کونے کی تہذیب میں ایک بہت بڑے سیلاب کا ذکر موجود ہے جس کا  مقصد اس دور کے برے لوگوں کا خاتمہ  تھا اور صرف کچھ مخصوص لوگ ہی اس سیلاب سے محفوظ رہے  جن میں اکثریت  کا ایک مخصوص کشتی کے ذریعے  سیلاب سے بچاؤ  کرنا ہے۔۔ 
اس کے ساتھ ساتھ بہت سی متھالوجیز کے مطابق انسان کیچڑ سے بنا۔۔ 
ایک ہستی  کا کائنات بنانا اور انسانوں کو بنانا۔۔اس ہستی کو مختلف ناموں ،اور دیوی دیوتاؤں  سے جوڑا گیا ہے۔۔ 
ممبرز کی دلچسپی کے لیے ہلکا سا خاکہ  بتاتا ہوں۔۔ 

جدید تحقیق  کے مطابق  موجودہ انسان یا ماڈرن انسان تقریباً تین لاکھ سال پہلے  سامنے آیا۔۔ اور پھر اڑھائی لاکھ سال پہلے کا انسان   شکار کرنا سیکھ چکا تھا اور  آگ کو استعمال میں لانے کا کام بھی شروع کر چکا تھا۔۔72000 قبل مسیح میں ایک بہت بڑا آتش فشاں پھٹا جس میں انسانوں کی اکثریت موت کے منہ میں چلی گئی اور دس ہزار کے قریب انسان بچے۔ 
45000 قبل مسیح پرانے چٹانی آرٹ کے نمونے جو کہ آسٹریلیا،ایشیا اور یورپ  میں دریافت ہوئے  ہیں ان کے مطابق اس دور کا انسان مختلف چیزوں کے بارے میں احساسات اور نظریات رکھتا تھا۔۔اور بیس ہزار سال قبل مسیح کے قریب  انسان امریکہ میں آباد ہوچکا تھا۔ 
۔ 
اس طرح سے مختلف متھالوجیز کی رو سے  زمانے کو مختلف دوروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔۔ 
ہندو متھالوجی یا ہندو کوسمولوجی 
 اس کے  مطابق تقریبًا ساڑھے گیارہ ہزار  قبل مسیح میں  براہما نے  انسانوں  کو بنایا۔۔۔اس کے بعد ایک سنہری دور کا آغاز ہوا جو کہ لگ بھگ 4800 سالوں پر مشتمل تھا اس دور میں گناہ اور برے کام نا ہونے کے برابر تھے،پھر تقریبًا 6500 قبل مسیح سے ایک دوسرے کا دورکا آغاز ہوا جس میں لوگ مختلف قسم کی برائیوں میں مبتلا ہوگئے۔۔۔اور اسی دور پھر ایک عظیم سیلاب آیا جس نے اکثریت کو  غرق کر دیا۔۔ 
ہندو متھالوجی میں اس وقت کی کچھ اور اکائیاں بھی استعمال کی گئی ہیں جن کی رو سے  یہ زمانہ ملین سالوں کا بنتا ہے۔۔۔ 

سمیرین متھالوجی 

اس متھالوجی کی رو سے تقریبًا اڑھائی لاکھ سال قبل دیوتا نے  انسانوں کو بنایا ۔۔ 
اور تقریبًا 20000 سال قبل مسیح میں  دیوتا کے حکم سے سیلاب آیا کیونکہ عوام کی اکثریت برائیوں کا  شکار ہو چکی تھی دیوتا Ea  کے حکم پر اتناپشتم نامی  شخص نے اپنے اور اپنے خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک کشتی بنائی۔۔ دیوتا Ea وہی دیوتا ہے جو سمیری لوگوں کے مطابق انسانوں کو بنانے والا ہے۔۔اس دور کے بعد کش دور حکومت کا آغاز ہوا۔۔ 
چائینیز متھالوجی 
اس متھالوجی کے مطابق  2850 قبل مسیح میں انسان  کی تخلیق ہوئی  ایک دیوتا کے ہاتھوں۔۔ 
2500 قبل مسیح میں  آسمان سے کثرت سے  پانی برسا اور سیلاب آیاجس میں  انسانوں کی کثیر تعداد ہلاک ہوئی اور ایک شخص نو وا نے اس  سیلاب سے بچاؤ کا سامان کیا۔۔ 

مایا تہذیب کی رو سے 
پہلا دور جو کہ 23000 قبل مسیح کے قریب تھا میں جنوں کی تخلیق ہوئی۔ 
19000  قبل مسیح کے قریب دوسرا دور شروع ہوا اور اس میں انسان بنائے گئے۔۔ 
چوتھا دور جو کہ 8000 قبل مسیح سے تین ہزار قبل مسیح کے درمیان تھا میں ایک بہت خطرناک سیلاب آیا 
 جس نے تقریبًا تمام انسانوں کو ختم کردیا۔۔ 
اس کے بعد پانچواں دور شروع ہوا جس میں  آفات سے بچنے کے لیے قربانی  کرنا شروع کی گئی۔۔۔ 

یونانی متھالوجی 
یونانیوں کے مطابق 1700 قبل مسیح کے قریب انسان کی تخلیق ہوئی۔ 
1628 قبل مسیحسے 1400 قبل مسیح کا دور جو کہ برونز ایج کہلاتا ہے میں انسان برائیوں کا شکار ہوگیا تو  زیوس کے حکم سے ایک بہت بڑا سیلاب آیا ۔۔۔۔۔ 

اب عہد نامہ قدیم کے مطابق 
 عہد نامہ قدیم کے مطابق 4000 قبل مسیح کے قریب انسان کی پیدائش ہوئی۔۔ 
پھر جب انسان مختلف برائیوں کا شکار ہو گیا تو 2298 قبل مسیح میں  خدا کے حکم سے سیلاب آیا  اور خدا نے حضرت نوح علیہ السلام کو ایک کشتی بنانے کا حکم دیا  ۔۔۔۔۔۔۔ 
اور اس سیلاب کے بعد پھر سے انسان دوبارہ سے دنیا 
میں آباد ہوا۔۔۔ 
 ہوائی متھالوجی میں بھی ایک سیلاب کا ذکر ہے اور ایک شخص جس کا نام  نو Nu'u ہے  نے اس سیلاب سے بچنے کے لیے ایک کشتی بنائی۔۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
۔۔

تبصرے