- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Featured post
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
کانسٹنٹائن
پہلا عیسائی بادشاہ
تیسری صدی کے اختتام میں پیدا ہونے والا کانسٹںٹائن جو کہ بعد میں مغربی دنیا میں کانسٹنٹائن دی گریٹ کے نام سے مشہور ہوا پہلا بادشاہ تھا جس نے عیسائی مذہب قبول کیا اور عیسائیت کو رومن سلطنت میں سرکاری سرپرستی دی۔۔
کانسٹنٹائن کی تاریخ پیدائش کے متعلق درست معلومات مرجود نہیں مگر زیادہ تر روایات کے مطابق اس کی پیدائش 27 فروری 272ء میں سربیا کے علاقے میں ہوئی۔۔کانسٹنٹائن کے باپ کا نام کانسنٹئیس تھا جو کہ رومن سلطنت میں اعلی عہدے دار تھا۔۔۔ اس کی ماں کا نام ہیلینا تھا۔۔اس دور میں تخت روم نے سلطنت کو انتظامی بنیادوں پر دو حصوں میں تقسیم کیا ہوا تھا ایک مشرقی اور ایک مغربی سلطنت ۔۔مشرقی سلطنت میں کاننسٹنٹائن کے باپ کا عہدہ سیزر یعنی نائب بادشاہ کا تھا۔۔
کانسٹنٹائن کی تربیت روم کے بادشاہ کے دربار میں ہوئی تھی اور اس نے اپنی نوجوانی تک کا عرصہ وہیں گزارا ۔۔۔
چوتھی صدی کا آغاز میں جہاں رومن سلطنت میں مزید اضافہ ہو رہا تھا وہیں اندرونی اور بیرونی دشمنوں میں بھی اضافہ ہوا۔۔اندرونی طور پر تخت کےحصول کی کھینچا تانی جاری تھی تو دوسری طرف بربر قبائل اور جرمن گوتھ قبائل سلطنت کے لیے درد سر بنے ہوئے تھے۔۔
جرمن قبائل کے خلاف ایک مہم کے دوران جس کی سربراہی اس کا باپ کر رہا تھا اس کے باپ کی موت ہوگئی یہ 306ء کا واقع ہے کانسٹنٹئیس کی موت کےبعد لشکر نے کانسٹنٹائین کو اپنا سربراہ تسلیم کر لیا بعض روایات کے مطابق لشکر کے کہنے پر ہی اس نے اپنی بادشاہت یا خودمختاری کا اعلان کیا تھا۔۔۔
کانسٹنٹائن کی پہلی بیوی کا نام مینروینا تھا جس سے اس نے 300 ء میں شادی کی تھی ،جبکہ اس نے دوسری شادی اپنے حریف کی بہن اور حلیف کی بیٹی فاؤستا سے 307ء میں کی۔۔
کانسٹنٹائن کے حریف میکسینٹئیس جو کے رشتے میں اس کا سالا بھی تھا روم یعنی مغربی رومن سلطنت پر اپنی حکومت قائم کر لی تھی اور اس کو واحد خطرہ کانسٹنٹائن سے تھا جبکہ کانسٹنٹائن کے بادشاہ بننے کے خواب میں میکسینٹئیس رکاوٹ تھا مختلف چھوٹی چھوٹی جھڑپوں کے بعد 312ء میں دونوں حریفوں کے درمیان نتیجہ خیز جنگ ہوئی جو کہ میلویان برج (پل) کی جنگ سے تاریخ میں مشہور ہے جس کا نتیجہ کانسٹنٹائن کی فتح کی صورت میں نکلا۔۔
مغربی حصے پر فتح کے بعد اب اس کا اگلا ہدف مشرقی حصہ تھا جہاں کا بادشاہ لیسینئیس تھا جو کہ پہلے پہل اس کا حلیف تھا مگر پھرحریف بن گیا۔۔بلآخر 324ء میں کانسٹنٹائن لیسینئیس کو شکست دے کر پوری رومن سلطنت کا بادشاہ بن گیا۔۔یہ واقع ستمبر 324ء کا ہے۔
کانسٹنٹائن کی تاریخ پیدائش کے متعلق درست معلومات مرجود نہیں مگر زیادہ تر روایات کے مطابق اس کی پیدائش 27 فروری 272ء میں سربیا کے علاقے میں ہوئی۔۔کانسٹنٹائن کے باپ کا نام کانسنٹئیس تھا جو کہ رومن سلطنت میں اعلی عہدے دار تھا۔۔۔ اس کی ماں کا نام ہیلینا تھا۔۔اس دور میں تخت روم نے سلطنت کو انتظامی بنیادوں پر دو حصوں میں تقسیم کیا ہوا تھا ایک مشرقی اور ایک مغربی سلطنت ۔۔مشرقی سلطنت میں کاننسٹنٹائن کے باپ کا عہدہ سیزر یعنی نائب بادشاہ کا تھا۔۔
کانسٹنٹائن کی تربیت روم کے بادشاہ کے دربار میں ہوئی تھی اور اس نے اپنی نوجوانی تک کا عرصہ وہیں گزارا ۔۔۔
چوتھی صدی کا آغاز میں جہاں رومن سلطنت میں مزید اضافہ ہو رہا تھا وہیں اندرونی اور بیرونی دشمنوں میں بھی اضافہ ہوا۔۔اندرونی طور پر تخت کےحصول کی کھینچا تانی جاری تھی تو دوسری طرف بربر قبائل اور جرمن گوتھ قبائل سلطنت کے لیے درد سر بنے ہوئے تھے۔۔
جرمن قبائل کے خلاف ایک مہم کے دوران جس کی سربراہی اس کا باپ کر رہا تھا اس کے باپ کی موت ہوگئی یہ 306ء کا واقع ہے کانسٹنٹئیس کی موت کےبعد لشکر نے کانسٹنٹائین کو اپنا سربراہ تسلیم کر لیا بعض روایات کے مطابق لشکر کے کہنے پر ہی اس نے اپنی بادشاہت یا خودمختاری کا اعلان کیا تھا۔۔۔
کانسٹنٹائن کی پہلی بیوی کا نام مینروینا تھا جس سے اس نے 300 ء میں شادی کی تھی ،جبکہ اس نے دوسری شادی اپنے حریف کی بہن اور حلیف کی بیٹی فاؤستا سے 307ء میں کی۔۔
کانسٹنٹائن کے حریف میکسینٹئیس جو کے رشتے میں اس کا سالا بھی تھا روم یعنی مغربی رومن سلطنت پر اپنی حکومت قائم کر لی تھی اور اس کو واحد خطرہ کانسٹنٹائن سے تھا جبکہ کانسٹنٹائن کے بادشاہ بننے کے خواب میں میکسینٹئیس رکاوٹ تھا مختلف چھوٹی چھوٹی جھڑپوں کے بعد 312ء میں دونوں حریفوں کے درمیان نتیجہ خیز جنگ ہوئی جو کہ میلویان برج (پل) کی جنگ سے تاریخ میں مشہور ہے جس کا نتیجہ کانسٹنٹائن کی فتح کی صورت میں نکلا۔۔
مغربی حصے پر فتح کے بعد اب اس کا اگلا ہدف مشرقی حصہ تھا جہاں کا بادشاہ لیسینئیس تھا جو کہ پہلے پہل اس کا حلیف تھا مگر پھرحریف بن گیا۔۔بلآخر 324ء میں کانسٹنٹائن لیسینئیس کو شکست دے کر پوری رومن سلطنت کا بادشاہ بن گیا۔۔یہ واقع ستمبر 324ء کا ہے۔
اسی سال یعنی 324ء میں کانسٹنٹائن نے اپنی سلطنت کے لیے نئے دارلحکومت کی بنیاد رکھی یعنی کانسٹنٹائینوپل یا قسطنطنیہ جو کہ بعد میں استنبول کہلایا۔۔بنیادی طور پر اس شہر کا نام نیا روم رکھا تھا جو کہ بعد میں اس نام سے مشہور ہو گیا۔۔
مئی 337ء میں کچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد اس کی موت ہوگئی۔۔اس نے تقریبًا 30 سال حکومت کی اور اسے قسطنطنیہ میں دفنایا گیا۔۔
مئی 337ء میں کچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد اس کی موت ہوگئی۔۔اس نے تقریبًا 30 سال حکومت کی اور اسے قسطنطنیہ میں دفنایا گیا۔۔
کہا جاتا ہے کہ اس کی ماں ہیلینا عیسائی تھی جس کی وجہ سے اس کی ہمدردیاں عیسائیت کے ساتھ تھیں۔۔شروع میں یہ رومن سورج دیوتا کی پوجا کرنے والا تھا۔۔روم کی فتح کے بعد اس نے تمام مذاہب کے لیے آذادی کا اعلان کیا خاص طور پر عیسائیت کے لیے اور عام خیال یہی ہے کہ اس نے اس وقت عیسائیت کو قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کے عیسائیت کو قبول کرنے کی دیر تھی کہ رومن سلطنت ميں سرکاری مذہب عیسائیت ہو گیا،گرجا گھروں اور پادریوں کو خاص مراعات دی گئیں۔۔
کانسٹنٹائین کے متعلق مشہور ہے کہ اس نے اپنی دوسری بیوی اور اپنے بیٹے کرسپس کو قتل کروا دیا تھا بعض مؤرخین کے نزدیک انھیں پھانسی دی گئی۔۔
کانسٹنٹائن اور اس کی ماں کو عیسائی لوگ سینٹ کا درجہ دیتے ہیں۔
کانسٹنٹائین کے متعلق مشہور ہے کہ اس نے اپنی دوسری بیوی اور اپنے بیٹے کرسپس کو قتل کروا دیا تھا بعض مؤرخین کے نزدیک انھیں پھانسی دی گئی۔۔
کانسٹنٹائن اور اس کی ماں کو عیسائی لوگ سینٹ کا درجہ دیتے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں