Featured post

ویلنٹائنز ڈے Valentine's Day


ویلنٹائنز ڈے  


بہت سے لوگ اس دن کو عیسائیوں کے دن کے طور پر جانتے ہیں اور اس کا تعلق ایک عیسائی پادری سینٹ ویلنٹائن سے جوڑتے ہیں۔مگر بہت سے روایات کے مطابق اس دن کی تاریخ عیسائیت سے قبل کے رومن دور سے ملتی ہے۔ 

ویلنٹائنز ڈے کے متعلق مختلف روایات 
۔ 
پہلی روایت 

جونو فیبرواتا کا تہوار 

اس روایت کے مطابق اس دن کی بنیاد رومن تہوار جونو فیبرواتا سے  پڑی۔14 فروری کو جونو جو کہ تمام دیوی دیوتاؤں کی ملکہ تھی اس کا تہوار منایا جاتا تھا۔اس تہوار میں مرد اور عورتیں پورے سال کے لیے اپنے جوڑے کا انتخاب پرچیاں ڈال کر کرتے تھے۔۔ 


دوسری روایت 

لوپرکالیا کا تہوار 

دوسری روایت کے مطابق اس دن کی تاریخ  رومن تہوار لوپرکالیا سے ملتی ہے۔۔یہ تہوار رومن دیوتا فاؤنس کے تہوار کے طور پر منایا جاتا تھا۔جس میں رومن دیوتا جو کے بھیڑیے کے روپ میں تھا. اس کے لیے بکرے کی قربانی کرتے اور اس کی کھال پہن کر مذہبی رسوم ادا کرتے  ۔ان کے مطابق یہ  عمل اولاد اور نسل بڑھانے کے لیے دیوتاؤں کی خوشی حاصل کرنے کا موجب تھا۔کیونکہ فاؤنس دیوتا کو اولاد کا  دیوتا تصور کیا جاتا تھا۔لوپر کالیا کا تہوار 13 سے 15 فروری تک منایا جاتا تھا۔لوپا لاطینی زبان میں مادہ بھیڑیا کو کہتےہیں  رومن متھالوجی میں مادہ بھیڑیے کی بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ اس کے مطابق روم کی بنیاد رکھنے والے  دو بھائیوں ریموس اور رومولس کو مادہ بھیڑیے نے پالا اور دودھ پلایا تھا۔ 
   

تیسری روایت 

سینٹ ویلنٹائن 
سینٹ ویلنٹائن تیسری صدی کا ایک عیسائی پادری تھا۔ 
اور اس دور میں کلاڈیس دوم کی حکومت تھی۔بادشاہ نے کچھ وجوہات کی بنیاد پر شادیوں پر پابندی عائد کر دی۔اور سینٹ ویلنٹائن  جوڑوں کی چوری چھپے شادیاں کرواتے۔اس جرم میں اس پادری کو موت کی سزا سنائی گئی۔قید کے دوران جو لوگ ان سے ملنے آتے انھیں محبت سے رہنے کا پیغام لکھ کر دیتے۔بعض روایات کے مطابق سینٹ ویلنٹائن کے یہ خطوط سب سے پہلے ویلنٹائن کے موقعے  پر لکھے گئے خطوط تھے۔ 
سینٹ ویلنٹائن کو 14 فروری 269 کو سزائے موت دی گئی۔ 

۔ 


چوتھی روایت 
سینٹ ویلنٹائن دوم 
اس روایت کے مطابق سینٹ ویلنٹائن نامی ایک عیسائی پادری کو قید کے دوران جیلر کی بیٹی سے محبت ہو گئی  اور وہ اسے خطوط کے ذریعے سے بات چیت کرتا۔اور خط کے آخر میں تمھارا ویلنٹائن  تحریر کرتا۔اس پادری کو بھی بعد میں سزائے موت دے دی گئی تھی۔ 

ان سب روایات کی بنیاد پر یا کسی ایک روایت کی بنیاد پر 14 فروری 469 عیسوی کو پوپ گیلاسئیس  نے ویلنٹائنز ڈے کو ایک عیسائی مذہبی تہوار قرار دیا۔ 

موجودہ دور میں ویلنٹائنز ڈے کسی بھی عیسائی فرقے میں مذہبی تہوار کے  طور پر نہیں ہے۔1969 میں اسے کیتھولک چرچ کے کیلنڈر سے نکال دیا گیا تھا۔ 


اس کے باوجود ویلنٹائنز ڈے پر محبت نامے لکھنے کا رواج 15پندرہویں  صدی میں پڑا  اور اس کا سب سے پرانا  ثبوت 1415 میں لکھی  ایک نظم ہے جو چارلس نامی شہزادے  قید کے دوران اپنی بیوی کے نام لکھی  تھی۔ 


سترہویں صدی کے آخر تک یورپ ،امریکہ کینیڈا وغیرہ میں ویلنٹائنز ڈے منانے کا رواج عام ہو چکا تھا اور اٹھارویں صدی کے آخر تک دوستوں اور پیار کرنیوالے جوڑوں کے درمیان اس دن کی مناسبت سے تحریروں اور تحائف کا تبادلہ عام ہو چکا تھا۔انیسویں صدی میں ہاتھ سے لکھی تحریروں  کی جگہ پرنٹڈ کارڈز نے لے لی۔۔ 




تبصرے