Featured post

معز الدین کیقباد

خاندان غلاماں 
 

معز الدین کیقباد 

غیاث الدین بلبن کے انتقال کے بعد اس کے پوتے کیقباد جو کہ اس وقت بنگال کا حاکم تھا نے دہلی کا تخت سنبھالا۔کیقباد ناصر الدین 'کرا خان کا بیٹا تھا اور حکومت سنبھالنے کے وقت اس کی عمر اٹھارہ سال تھی۔ 
وہ بہت جلد عیش و عشرت میں مشغول ہو گیا تھا اور اسی وجہ سے کار سلطنت ایک وزیر کے ہاتھ چلا گیا۔اس کے دور حکومت میں مغلوں نے لاہور پر حملہ کیا تھا  اس حملے کو ہندوستانی لشکر نے ناکام بنا دیا تھا اور اس کے نتیجے میں بہت سے مغل قیدی بنا کر دہلی لائےگئے تھے۔ 
کچھ ہی دنوں میں نوجوان بادشاہ بیمار ہو کر بستر پر بے یارو مددگار پڑا رہ گیا اور بادشاہ کو اسی حالت میں میں اس کے ایک وزیر جلاالدین خلجی کے اشارے پر قتل کر دیا گیا۔ 
یوں معز الدین 
کیقباد کا دور حکومت 1288 میں اس کے قتل پر ختم ہوا ۔معز الدین کیقباد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ہندوستان پر خاندان غلاماں کی حکومت کا بھی خاتمہ ہو گیا جس کی بنیاد 1205 میں قطب الدین ایبک نے رکھی تھی۔ 
کیقباد کے بعد جلال الدین خلجی نے بادشاہ ہونے کا اعلان کر دیا ۔ 

تبصرے