Featured post

وینس venice

وینس

اٹلی کے شہر وینس کا ذکر تو سب نے سن رکھا ہو گا اور وینس کا شمار سیاحوں کے
 لیے پرکشش جگہوں میں ہوتا ہے ۔وینس جسے فلوٹنگ سٹی بھی کہا جاتا ہے۔اس کے اس نام کی وجہ اس شہر کا 118 چھوٹے جزائر پر مشتمل ہونا اور یہ جزائر مختلف نہروں اور پلوں کے ذریعہ سے آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ 
جزائر کے کی زمین کے برعکس وینس میں موجود عمارات کو زمین پر تعمیر کرنے کی بجائے لکڑی کے پلیٹ فارموں پر تعمیر کیا گیا ہے ۔اور یہ پلیٹ فارم پانی میں 
لکڑی کے ستونوں پر تعمیر کیے گئے ہیں۔ 

وینس کی کہانی کا آغاز پانچویں صدی میں ہوتا ہے جب مغربی رومن سلطنت کا
 خاتمہ ہوا اور شمالی علاقوں کے  لشکروں نے سلطنت روم کی سابقہ علاقوں پر حملے کرنے شروع کر دیے۔ان حالات سے بچنے کے لیے وینس کی آبادی اپنے علاقوں سے فرار ہو کر قریبی جزائر پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئی۔ 
آہستہ آہستہ ان لوگوں نے ان جزائر کو مستقل بنیادوں پر آباد کرنا شروع کر دیا ۔اور عمارات کی تعمیر کے لیے انھوں نے لکڑی کے کھمبے پانی میں گاڑ کر ان پر لکڑی کے پلیٹ فارم تعمیر کیے اور آخر میں ان لکڑی کے ان پلیٹ فارموں پر عمارات تعمیر کیں۔ 
ان عمارات میں لکڑی کا کس قدر استعمال کیا گیا اس کا اندازہ سترہویں صدی میں تعمیر کیے جانے والے ایک گرجا گھر سے کیا جا سکتا ہے ۔اس گرجا گھر کی تعمیر میں 11 لاکھ سے زائد لکڑی کے کھمبے استعمال کیے گئے تھے اور ہر کھمبے کی لمبائی 4 میٹر تھی جو کہ پانی کے اندر چلے گئے تھے اور اس عمل کو مکمل کرنے میں دو سال اور دو ماہ کا عرصہ لگا تھا اور یہ لکڑی سلواکیہ اور سلوانیہ سے آئی پانی کے راستے لائی گئی تھی 
  لکڑی کی بنیادوں کو پتھروں اور دھاتوں کی نسبت کم پائیدار تصور کیا جاتا ہے۔وینس کی لکڑی کی بنیادوں کی پائیداری کا راز ان کا پانی میں ڈوبا  ہوا ہونا ہے۔ لکڑی کی خرابی کا عمل خردبینی جاندار جیسے بیکٹیریا اور فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے تو  چونکہ وینس کی لکڑی کے ستون پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور جہاں آکسیجن کا نہ ہونا ان خردبینی جانداروں کی افزائش میں رکاوٹ میں ہے ۔ 
ایک دوسرا عمل اس میں ان لکڑی کے ستونوں کا نمکین پانی کے بہاؤ میں ہونا ہے اور پانی میں موجود نمک  نےاس لکڑی کو پتھر کی طرح سخت بنا دیا ہے۔ 
پانی میں گھرے ہونے کی وجہ سے وینس بیرونی حملہ آوروں کے ہاتھوں سے  محفوظ تھا 
شروع میں پیپن نے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ ان جزائر تک پہنچنے میں ناکام رہا ۔انھیں وجوہات کی بناء پر آہستہ آہستہ وینس 12 صدی کے آخر تک ایک بڑی سمندری طاقت بن گیا تھا۔لیکن اس کی طاقت میں 15 صدی میں بتدریج کمی ہونا شروع ہو گئی تھی اور 1797 میں نپولین نے اس پر قبضہ کر لیا۔ 
ماضی میں جو عوامل وینس کے بیرونی حملہ آوروں کے خلاف مددگار تھے آج وہی عوامل وینس کی بقاء کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔یعنی کے ہر سال سیلاب کی آمد ،اور سال میں اکثر میں پانی کی سطح کا بڑھ جانا۔اور شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندر کی سطح میں اضافہ  اور اس کے ساتھ ساتھ سمندر میں آنے والے طوفان اور شدید ہوائیں وینس کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں اور ڈر ہے کہ کہیں ایک دن یہ شہر بھی سمندر کی نذر نہ ہو جائے۔ 
ان سب کے تدارک کے لیے وینس کو محفوظ کرنے کے لیے مختلف طرح کے حل تلاش کیے جا رہے ہیں ۔ 

تبصرے