Featured post

Russian plague fort...رشین پلیگ فورٹ

رشین پلیگ فورٹ

قلعہ اسکندر (الیگزنڈر)  ایک متروک قلعہ ہے جسے پلیگ فورٹ بھی کہا جاتا ہے۔
قلعہ الیگزنڈر سینٹ پیٹرزبرگ کے پاس مصنوعی جزیرے پر لوبیے کے دانے کی شکل کا قلعہ ہے جس کی تعمیر میں سات سال کا عرصہ لگا تھا ۔یہ قلعہ خلیج فن لینڈ میں ریت،کنکریٹ اور گرینائیٹ کے پلیٹ فارم پر تعمیر کیا گیا ہے ۔اس قلعہ کو دفاعی مقصد کے لیے تعمیر کیا گیا تھا تاکہ دفاعی حکمت عملی کے تحت اس اہم خلیجی پانیوں پر نظر رکھی جاسکے۔لیکن خوش قسمتی سے یا بدقسمتی سے اس قلعہ نے کسی بھی اصل جنگ کا سامنا نہیں کیا۔
لیکن ایک وقت ایسا آیا کہ اس قلعہ کو ایک تحقیقاتی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔۔
اس قلعہ کے اندر جس کے خلاف حقیقی جنگ لڑی گئی اسے کالی موت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے یعنی کے طاعون کے خلاف ۔
1894 میں طاعون کا باعث بننے والا بیکٹریا یرسینیا پیسٹس دریافت کر لیا گیا تھا اور اس کے کچھ عرصہ بعد روسی حکومت نے اس قلعہ میں ایک تجربہ گاہ قائم کر دی جس میں کالی موت کے تدارک کے لیے اس پر تحقیق کی گئی اور اس کے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
تحقیقاتی مقاصد کے لیے اس میں مختلف قسم کے جانور جن میں گھوڑے،بندر اور خرگوش شامل تھے رکھے گئے تھے تاکہ ان میں طاعون کی بیماری پیدا کر کے اس کے بچاؤ کی ویکسین تیار کی جا سکے۔
1904 میں تجربہ گاہ کا سربراہ ڈاکٹر
Turchinovich-Vyzhnyevich
طاعون کے جراثیم کا شکار ہو  کر مر گیا اور 1907 میں ایک اور ڈاکٹر  Emanuel F. Schreiber
بھی اس بیماری کا شکار ہو گئے اور تین دن بیمار رہنے کے بعد ان کی بھی موت واقع ہو گئ۔اس کے کچھ دن بعد ہی ایک اور ڈاکٹر
 Lev Vladimirovich Podlevsky
بھی اس مرض کا نشانہ بن گئے مگر خوش قسمتی سے ان پر اسی تجربہ گاہ میں تیار کی گئی  دوا کا استعمال کیا گیا اور وہ صحتیاب ہو گئے۔
ان دو ڈاکٹروں کی طاعون پر تحقیق کے دوران موت کی وجہ سے اس قلعہ کو پلیگ فورٹ کے نام سے پکارا جانے لگا۔
الگ تھلگ مقام پر قائم یہ تجربہ گاہ اس کے بعد تشنج اور ہیضے جیسی بیماریوں پر تحقیق کے لیے بھی استعمال ہوتی رہی مگر 1917 میں اس کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔
اس کے بعد اس قلعہ کو روسی بحریہ سٹوریج کے مقاصد کے لیے بھی استعمال کرتی رہی مگر 1980 میں اس قلعہ کا استعمال مکمل طور پر بند کر دیا گیا

تبصرے